نذر توبہ ہم کریں گے مے پرستی ایک دن
نذر توبہ ہم کریں گے مے پرستی ایک دن
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
نذر توبہ ہم کریں گے مے پرستی ایک دن
ڈھونڈھتی رہ جائے گی یہ بزم مستی ایک دن
غم نہ کر خوشیاں نہ آئیں گی تو غم آ جائیں گے
بس ہی جائے گی کسی سے دل کی بستی ایک دن
یوں گزاری ہم نے تو اپنی دو روزہ زندگی
مے پرستی ایک دن کی فاقہ مستی ایک دن
حسن کی یہ گرم بازاری رہے گی تا بہ کے
دیکھنا ہو جائیں گی یہ جنس سستی ایک دن
اپنی نادانی یہ نازاں ہیں بہت اہل خرد
ان کو لے ڈوبے گی ان کی خود پرستی ایک دن
ہے جبھی سے بے خودی بدمست ہوں سرشار ہوں
ان کے ہاتھوں سے پیا تھا جام مستی ایک دن
ٹھوکریں کھاتا رہے گا توڑ کر بیٹھے گا پاؤں
ختم ہو جائے گی تیری سیر ہستی ایک دن
بچ کے جائیں گی کہاں ہستی شکست و ریخت سے
سر بلندی کے مقدر میں ہے پستی ایک دن
دیکھ ظالم کی ہوا کرتی نہیں رسی دراز
آسماں رہ جائے گی یہ چیرہ دستی ایک دن
مٹتے مٹتے صاف مٹ جائیں گے یہ نقش و نگار
خود عیاں ہو کر رہے گا راز ہستی ایک دن
ٹوٹنے والا ہے ناتہ اس سے ٹوٹے گا ضرور
چھوٹنے والی ہے خوشترؔ بزم ہستی ایک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.