Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظارہ عجب اس کے گریباں کی طرف تھا

جاوید شاہین

نظارہ عجب اس کے گریباں کی طرف تھا

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    نظارہ عجب اس کے گریباں کی طرف تھا

    ہر آنکھ کا رخ سینۂ عریاں کی طرف تھا

    میں دیکھ رہا تھا کہیں جلتی ہوئی شمعیں

    اور دھیان مرا دوو پریشاں کی طرف تھا

    میں لیٹا رہا گھاس پہ سائے میں بڑی دیر

    آگے کا سفر سارا بیاباں کی طرف تھا

    دو راستے تھے ایک جگہ راز جہاں میں

    اک گھر کی طرف دوسرا زنداں کی طرف تھا

    کچھ پڑ سا گیا دیدۂ مشتاق میں اس وقت

    جب گرم تماشا کسی میداں کی طرف تھا

    تارے کہ اتر آئے تھے اک دشت بلا میں

    مہتاب کسی قریۂ ویراں کی طرف تھا

    بیٹھا تھا کہیں حسن نمائش گہ غم میں

    رجحان ذرا شہرت ارزاں کی طرف تھا

    یہ کیسے ہوا کیوں میں نکل آیا سر راہ

    جانا تو مجھے کوچۂ جاناں کی طرف تھا

    محفل میں وہ کرتا رہا اک چور سے ہشیار

    اور اس کا اشارہ مرے مہماں کی طرف تھا

    آثار تھے آندھی میں بڑی چپ سی فضا میں

    رخ وقت کے دھارے کا بھی طوفاں کی طرف تھا

    وہ قافلۂ گل کے گزر جانے کی خبر تھی

    اڑتا ہوا جو رنگ گلستاں کی طرف تھا

    اک ہاتھ تھا دنیا کا مری جیب پہ شاہیںؔ

    جو دوسرا تھا میرے گریباں کی طرف تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے