Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نے فقہ نہ منطق نے حکمت کا رسالہ ہے

میر حسن

نے فقہ نہ منطق نے حکمت کا رسالہ ہے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    نے فقہ نہ منطق نے حکمت کا رسالہ ہے

    اس فن محبت کا نسخہ ہی نرالا ہے

    خطرہ ہے مجھے اب تو چپ رہنے سے بھی اپنے

    کیا ہے کہ نہ سوزش ہے وہ آہ نہ نالہ ہے

    دل ہی نہ کھلے اپنا تو کیجیے کیا ورنہ

    سبزہ ہے گلستاں ہے گلزار ہے لالہ ہے

    کیوں کر نہ ثمر لاوے شاخ مژہ لخت دل

    سو خون جگر سے میں اس تیر کو پالا ہے

    ہے دل میں تو وہ لیکن دکھلائی نہیں دیتا

    باہر تو اندھیرا ہے اور گھر میں اجالا ہے

    تعجیل نہ کر اے دل آنے تو لگا ہے وہ

    مل جائے گا بوسہ بھی کیا منہ کا نوالہ ہے

    کیفیت مے خانہ بس دیکھ لے اب کیا ہے

    ساقی ہے نہ صہبا ہے شیشہ ہے نہ پیالہ ہے

    یہ چال اگر ہے تو رہنے کا نہیں اب دل

    بے طرح سے اس نے تو کچھ پاؤں نکالا ہے

    تو ہوتا تو کیا ہوتا کل نام ترا لیتے

    گلشن میں حسنؔ کو میں گرنے سے سنبھالا ہے

    مأخذ :
    • Deewan-e-Meer Hasan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے