Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نے شہریوں میں ہیں نہ بیابانیوں میں ہم

مصحفی غلام ہمدانی

نے شہریوں میں ہیں نہ بیابانیوں میں ہم

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    نے شہریوں میں ہیں نہ بیابانیوں میں ہم

    آزاد ہیں پہ ہیں ترے زندانیوں میں ہم

    جن کا نظیر دست قضا سے نہ بن سکا

    انصاف ہو تو ہیں انہی لا ثانیوں میں ہم

    دریا کی لہروں سے یہ عیاں ہے کہ جوں حباب

    رکھتے ہیں دل کو جمع پریشانیوں میں ہم

    رشکوک میرے اشک کے لے اس نے یوں کہا

    ان موتیوں کو ڈالیں گے چودانیوں میں ہم

    اب طائران دشت کے ہیں ہم نشید درد

    کرتے تھے زمزمے کبھی بستانیوں میں ہم

    اے تیغ ناز تو نے یہ کیسا ستم کیا

    بے ذبح رہ گئے ترے قربانیوں میں ہم

    جس جا پڑے ہیں کشتے ترے ان کے جو نسیم

    بوسے ہی دیتے پھرتے ہیں پیشانیوں میں ہم

    سو عیدیں آئیں اور ہوا ہم کو حکم قتل

    کیا ناقبول ہیں ترے زندانیوں میں ہم

    اے شہسوار حسن عناں لے کہ پس گئے

    تیرے سمند ناز کی جولانیوں میں ہم

    مدرک ہیں جز و کل کے پہ رہتے ہیں رات دن

    اس کار گاہ صنع کی حیرانیوں میں ہم

    کشتی شکست خوردۂ دریائے عشق ہیں

    جاتے ہیں ترتے ڈوبتے طوفانیوں میں ہم

    محتاج مرگ کاہے کو پھر ہوویں مصحفیؔ

    جیتے ہی جی جو بیٹھے ہوں روحانیوں میں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii jild 5 (Pg. 169)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے