نیک اعمال کی ترغیب عمل دیتا ہے
نیک اعمال کی ترغیب عمل دیتا ہے
علم انسان کی تقدیر بدل دیتا ہے
سب کو محنت کا صلہ اور وہ پھل دیتا ہے
یعنی خوابوں کو حقیقت میں بدل دیتا ہے
پاس ہے عقل تمہارے تو یہ پہلے سوچو
تم شجر ایسا لگانا کہ جو پھل دیتا ہے
سن کے تحریک ملے جس سے زمانے بھر کو
تجربہ مجھ کو مرا ایسی غزل دیتا ہے
اپنا سر اس کی عبادت میں جھکانا کافی
راحتیں دونوں جہاں میں یہ عمل دیتا ہے
حوصلہ جس کا جواں ہوتا ہے ٹیپو کی طرح
ظلم کے سانپ کا سر بڑھ کے کچل دیتا ہے
لکھا قسمت کا بھی وہ ماں کی دعا سے ثانیؔ
سچ ہے یہ بات کہ اللہ بدل دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.