Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیکی ہے اک جنوں مجھے اب تک یقیں نہیں

امن لکھنوی

نیکی ہے اک جنوں مجھے اب تک یقیں نہیں

امن لکھنوی

MORE BYامن لکھنوی

    نیکی ہے اک جنوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    ہے صدق سرنگوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    کہتے ہو تم یہ دور ہے مکر و فریب کا

    اے دوست کیا کہوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    خنجر بکف ہزار ہیں باطل کی قوتیں

    ایمان کا ہو خوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    ہنگامہ خیزیوں پہ لگے مہر شادباش

    بدنام ہو سکوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    کہتے ہیں اب رہے گا نہ باقی کوئی شریف

    بدلے گا رنگ یوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    مستقبل قریب میں گر جائیں گے تمام

    اخلاق کے ستوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    رسم وفا و مہر میں پاتا ہوں دل کشی

    باطل ہے یہ فسوں مجھے اب تک یقیں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے