نبھانا گر ہوا مشکل مراسم توڑنا اچھا
نبھانا گر ہوا مشکل مراسم توڑنا اچھا
بہانے چل نہیں سکتے وہاں سچ بولنا اچھا
امید قتل کر کے یوں تمہیں کیا مل گیا آخر
کبھی احساس کو تھوڑا جگا کر سوچنا اچھا
شکایت کچھ نہیں مجھ کو سبھی خوشیاں تمہاری ہیں
مرے حصے کے سارے درد مجھ کو سونپنا اچھا
پہنچ کر منزلوں پر بھی اگر حاصل نہیں کچھ بھی
سمجھ میں یہ جو آ جائے سفر کو روکنا اچھا
اڑانوں کی مشقت سے ذرا پہلے سنو ذاکرؔ
بلندی ناپ کر ہی تو پروں کو کھولنا اچھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.