Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نبھایا عشق نے رشتہ جو پیاس پانی کا

نرمل ندیم

نبھایا عشق نے رشتہ جو پیاس پانی کا

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    نبھایا عشق نے رشتہ جو پیاس پانی کا

    اڑا کے لے گیا ہوش و حواس پانی کا

    کٹے شجر کے سسکتے ہوئے سے پتوں پر

    دکھائی دیتا ہے چہرہ اداس پانی کا

    شریف لوگوں کی آنکھوں میں آگ رکھ دے گی

    پہن کے نکلے گی جب وہ لباس پانی کا

    وہ ایسے دیکھتا رہتا ہے میری آنکھوں میں

    لگانے بیٹھا ہوں جیسے قیاس پانی کا

    کنارے ہو کے کھڑے شور سن رہے ہو کیا

    اتر کے دیکھو تہوں میں ہراس پانی کا

    تمہیں سنورنے کی سجنے کی کیا ضرورت ہے

    چمکتا رہتا ہے رخ پر اجاس پانی کا

    لپٹ گئے ہیں مرے پاؤں سے سبھی افلاک

    جو میرے ہاتھ میں آیا گلاس پانی کا

    اسی لئے تو مرا سر بلند رہتا ہے

    ہمیشہ عزم رہا میرے پاس پانی کا

    ندیمؔ گھوم کے سارے جہاں میں دیکھ لیا

    کوئی بچا ہی نہیں اب شناس پانی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے