Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ عاصی کی روز محشر امین رحمت کو تک رہی ہے

تہور علی زیدی

نگاہ عاصی کی روز محشر امین رحمت کو تک رہی ہے

تہور علی زیدی

MORE BYتہور علی زیدی

    نگاہ عاصی کی روز محشر امین رحمت کو تک رہی ہے

    عجیب عالم ہے بیکسی کا نظر سے حسرت ٹپک رہی ہے

    مری نظر فکر معصیت سے رہین غم آج تک رہی ہے

    تمہی سے وابستہ ہیں امیدیں تمہاری صورت کو تک رہی ہے

    مجھے ہو کیا خوف روز محشر کہ زیر دامان مصطفیٰ ہوں

    خدا کی رحمت سے میری دنیا مہک رہی ہے لہک رہی ہے

    فرشتے کیسے ازل میں ہر شے تمہاری عظمت کو جھک گئی تھی

    نگاہ ابلیس میں ابھی تک وہی تو عظمت کھٹک رہی ہے

    خلیل کی جرأتوں کو سمجھو شرار نمرود کو نہ دیکھو

    جنوں نے منزل کو پا لیا ہے خرد ابھی تک بھٹک رہی ہے

    تمہارے لطف و کرم کا صدقہ ہے دونوں عالم میں کار فرما

    چمن چمن کھل رہی ہیں کلیاں فضائے عالم مہک رہی ہے

    نوید اے تشنگان بادہ ہے جوش پر اب کرم کا دریا

    کہ چشم ساقی سے روح کوثر ابل رہی ہے جھلک رہی ہے

    وہ دھر کے آیا ہے ابر رحمت گناہ گاروں کے سر پہ زیدیؔ

    دریچے جنت کے کھل گئے ہیں سر اپنا ظلمت پٹک رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے