نگاہ عکس کے ہر زاویے میں چھوڑ آیا
نگاہ عکس کے ہر زاویے میں چھوڑ آیا
کسی کو کھویا ہوا آئنے میں چھوڑ آیا
مرا سکون حقیقی سفر میں مضمر تھا
میں اپنے گھر کو کہاں راستے میں چھوڑ آیا
مری نگاہ میں تم جس کو کر رہے ہو تلاش
اسے تو کب کا کسی حادثے میں چھوڑ آیا
جو ساری رات مرے آنسوؤں میں روشن تھا
اس انتظار کو بجھتے دیے میں چھوڑ آیا
یہ کون پوچھے سمندر سے جا کے ساحل پر
مسافروں کو کہاں راستے میں چھوڑ آیا
کتاب زیست کا عنوان کیا رکھوں ناشرؔ
میں اس کی یاد کو ہر حاشیے میں چھوڑ آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.