نگاہ مست ساقی کا سلام آیا تو کیا ہوگا
نگاہ مست ساقی کا سلام آیا تو کیا ہوگا
اگر پھر ترک توبہ کا پیام آیا تو کیا ہوگا
حرم والے تو پوچھیں گے بتا تو کس کا بندہ ہے
خدا سے پہلے لب پر ان کا نام آیا تو کیا ہوگا
مجھے منظور ان سے میں نہ بولوں گا مگر ناصح
اگر ان کی نگاہوں کا سلام آیا تو کیا ہوگا
چلا ہے آدمی تسخیر مہر و ماہ کی خاطر
مگر صیاد ہی خود زیر دام آیا تو کیا ہوگا
مجھے ترک طلب منظور لیکن یہ تو بتلا دو
کوئی خود ہی لیے ہاتھوں میں جام آیا تو کیا ہوگا
محبت کے لئے ترک تعلق ہی ضروری ہو
محبت میں اگر ایسا مقام آیا تو کیا ہوگا
جہاں کچھ خاص لوگوں پر نگاہ لطف ہے درشنؔ
اگر اس بزم میں دور عوام آیا تو کیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.