نگاہ ناز سے بربادئ دل دیکھنے والے
نگاہ ناز سے بربادئ دل دیکھنے والے
مجھے بھی دیکھ او الفت کا حاصل دیکھنے والے
نظر آ جا کبھی آئینۂ دل دیکھنے والے
مری ہستی میں اپنا حسن کامل دیکھنے والے
کبھی تو شوخیٔ مشق ستم کی انتہا ہوگی
کبھی تو داد دیں گے حسرت دل دیکھنے والے
خموشی پر نہ جا ایک اک نفس لبریز ماتم ہے
غم دل بھی تو دیکھ او راحت دل دیکھنے والے
مآل جستجو ہے اک نشاط ذوق ناکامی
نہ ہنس او حاصل تحصیل حاصل دیکھنے والے
مری بیتابیاں لینے نہ دیں گی چین تجھ کو بھی
مزے لے لے کے او بیتابیٔ دل دیکھنے والے
حریف لذت ذوق فنا اہل ہوس کیا ہوں
نہ ہوں گے آشنائے بحر ساحل دیکھنے والے
سحر دم خاک پروانہ پہ ہیں کچھ شمع کے آنسو
وہ محفل ہے نہ اب وہ رنگ محفل دیکھنے والے
جنہیں جانا تھا کب کے منزل مقصود تک پہونچے
رہے چکر میں بعد و قرب منزل دیکھنے والے
رہا کیا خاک باقی اب ہے جس کی جستجو تجھ کو
جلا کر دل کو او خاکستر دل دیکھنے والے
تجھے معلوم کیا طوفانوں میں کیا کیا گزرتی ہے
تماشائے فضائے موج و ساحل دیکھنے والے
مری افسردگی آئینۂ بیداد قاتل ہے
مجھے دیکھیں بہار حسن قاتل دیکھنے والے
جو ہونا تھا ہوا اب اس پشیمانی سے کیا حاصل
نگاہ یاس سے او سوئے بسمل دیکھنے والے
قفس سے آشیاں تک رقص میں ہیں بجلیاں فرخؔ
کدھر جائیں گے چھٹ کر خواب منزل دیکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.