Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ ناز سے بجلی گرا کے دیکھو تو

نقوی مصطفیٰ آبادی

نگاہ ناز سے بجلی گرا کے دیکھو تو

نقوی مصطفیٰ آبادی

MORE BYنقوی مصطفیٰ آبادی

    نگاہ ناز سے بجلی گرا کے دیکھو تو

    ہمارا ظرف کبھی آزما کے دیکھو تو

    جو بن پڑے تو اٹھاؤ نقاب روئے حیات

    رخ نگار سے پردہ ہٹا کے دیکھو تو

    نہ آؤ تم مرے گھر کی طرف پہ یہ تو کرو

    ملو جو راہ میں نظریں بچا کے دیکھو تو

    گرو نہ اہل وفا کی نظر سے تب جانیں

    نظر سے اپنی ہمیں تم گرا کے دیکھو تو

    فقط ہیں کہنے کی باتیں حقیقت اور مجاز

    نہ جھانکو آئنے میں پاس آ کے دیکھو تو

    پیو تو رطل گراں واعظ کرم فرما

    کسی کی آنکھ سے ٹک ڈگمگا کے دیکھو تو

    ورق ورق ہے چمن زار حرف راز مگر

    نقاب عارض معنی اٹھا کے دیکھو تو

    نہیں ہیں وقت کہ روٹھیں تو پھر وہ من نہ سکیں

    ہزار بار مناؤ منا کے دیکھو تو

    وہ کہتے ہیں کہ لگاوٹ نہیں انہیں نقویؔ

    ذرا تم ان کی طرف مسکرا کے دیکھو تو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے