نگاہ ناز سے بجلی گرا کے دیکھو تو
نگاہ ناز سے بجلی گرا کے دیکھو تو
ہمارا ظرف کبھی آزما کے دیکھو تو
جو بن پڑے تو اٹھاؤ نقاب روئے حیات
رخ نگار سے پردہ ہٹا کے دیکھو تو
نہ آؤ تم مرے گھر کی طرف پہ یہ تو کرو
ملو جو راہ میں نظریں بچا کے دیکھو تو
گرو نہ اہل وفا کی نظر سے تب جانیں
نظر سے اپنی ہمیں تم گرا کے دیکھو تو
فقط ہیں کہنے کی باتیں حقیقت اور مجاز
نہ جھانکو آئنے میں پاس آ کے دیکھو تو
پیو تو رطل گراں واعظ کرم فرما
کسی کی آنکھ سے ٹک ڈگمگا کے دیکھو تو
ورق ورق ہے چمن زار حرف راز مگر
نقاب عارض معنی اٹھا کے دیکھو تو
نہیں ہیں وقت کہ روٹھیں تو پھر وہ من نہ سکیں
ہزار بار مناؤ منا کے دیکھو تو
وہ کہتے ہیں کہ لگاوٹ نہیں انہیں نقویؔ
ذرا تم ان کی طرف مسکرا کے دیکھو تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.