Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ شوق میں خوابوں کا اک سمندر تھا

محمد صدیق نقوی

نگاہ شوق میں خوابوں کا اک سمندر تھا

محمد صدیق نقوی

MORE BYمحمد صدیق نقوی

    نگاہ شوق میں خوابوں کا اک سمندر تھا

    کھلی جو آنکھ تو میں حادثے کی زد پر تھا

    تمام عمر میں باہر تلاش کرنے سے

    خود اپنی ذات میں میں جھانکتا تو بہتر تھا

    صلیب پر اسے کس جرم میں چڑھایا گیا

    وہ ایک شخص جو رہبر تھا نہ پیمبر تھا

    کسی بھی جنگ میں اس نے نہیں فتح پائی

    یہ اور بات کہ وہ وقت کا سکندر تھا

    جگا سکی نہ کسی کو ہماری چیخ کبھی

    ہمارے عہد کا ہر شخص گویا پتھر تھا

    تمام عمر مری خوف میں کٹی نقویؔ

    جہاں قیام تھا میرا وہ کانچ کا گھر تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے