نگاہ شوق میں سودائے جستجو کیا ہے
نگاہ شوق میں سودائے جستجو کیا ہے
دل شکستہ میں اب اور آرزو کیا ہے
نہیں ہے شرط کوئی ذوق مے کشی کے لیے
نگاہ رند میں مے خانہ کیا سبو کیا ہے
بہار شرط ہے گلشن میں زندگی کے لیے
گلوں کے نام پہ تفریق رنگ و بو کیا ہے
پیام امن و محبت جو لے کے آئے تھے
انہیں سے پوچھو یہ ہر سمت ہاؤ ہو کیا ہے
عجیب آپ کا اعجاز وضع داری ہے
ہر ایک بات میں کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
نگہ میں بلبل و گلچیں کی ہے وقار ابھی
وگرنہ پھولوں کی گلشن میں آبرو کیا ہے
نہ کوئی شوق نہ حسرت نہ جستجو نہ خلش
بساط رقص پہ بسمل کی آرزو کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.