Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں

ارمان نجمی

نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں

ارمان نجمی

MORE BYارمان نجمی

    نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں

    بساط آب پہ رقص سراب دیکھتے ہیں

    اکھڑتے خیموں پہ کیا قہر شام ٹوٹا ہے

    لہو میں ڈوبا ہوا آفتاب دیکھتے ہیں

    نہیں ہے قطرے کی اوقات بھی جنہیں حاصل

    وہ کم نظر بھی سمندر کے خواب دیکھتے ہیں

    انہیں تو وقت کی گردش اسیر کر بھی چکی

    وہ اب گذشتہ زمانے کا خواب دیکھتے ہیں

    ہمیں تو موج رواں بھی نظر نہیں آتی

    وہ لوگ اور ہیں جو زیر آب دیکھتے ہیں

    دیار شوق کی مٹی میں کیا گہر ہی نہیں

    نمو کی رت کو بھی بے آب و تاب دیکھتے ہیں

    سزا ملے گی ہمیں تو ضیا بدوشی کی

    چراغ جاں پہ ہوا کا عتاب دیکھتے ہیں

    ملا نہیں انہیں سیرابئ وجود کا لمس

    یہ دشت صدیوں سے راہ سحاب دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے