نگاہ خود پہ ٹکی تھی تو اور کیا دکھتا
نگاہ خود پہ ٹکی تھی تو اور کیا دکھتا
جو خود نما تھا اسے کس لئے خدا دکھتا
دکھی نہ کعبے میں واعظ تمہیں جھلک اس کی
ہمیں تو بت میں بھی ہے جلوۂ خدا دکھتا
پڑا ہے عقل تمہاری پہ منکرو پردا
تمہیں ہر ایک کرشمہ ہے حادثہ دکھتا
ہزار بار ہے چشمہ بدل کے دیکھ لیا
ہمیں تو زر بھی ہے یارو تراب سا دکھتا
کوئی ہے ڈھونڈھ رہا کوہ و دشت میں اس کو
کسی کو دل ہی میں جلوہ ہے طور کا دکھتا
طلب خدا سے صداؔ تھی طلب خدا کی نہ تھی
طلب خدا کی جو ہوتی تو جا بہ جا دکھتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.