نگاہ نیچی ہوئی ہے میری
یہ ٹوٹنے کی گھڑی ہے میری
پلٹ پلٹ کر جو دیکھتا ہوں
کوئی صدا ان سنی ہے میری
یہ کام دونوں طرف ہوا ہے
اسے بھی عادت پڑی ہے میری
تمام چہروں کو ایک کر کے
عجیب صورت بنی ہے میری
وہیں پہ لے جائے گی یہ مٹی
جہاں سواری کھڑی ہے میری
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 94)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.