Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ و دل کے تمام رشتے فضائے عالم سے کٹ گئے ہیں

شکیل جاذب

نگاہ و دل کے تمام رشتے فضائے عالم سے کٹ گئے ہیں

شکیل جاذب

MORE BYشکیل جاذب

    نگاہ و دل کے تمام رشتے فضائے عالم سے کٹ گئے ہیں

    جدائیوں کے عذاب موسم بساط ہستی الٹ گئے ہیں

    وہ جس کی یادوں سے شاعری کا ہر ایک مصرعہ سجایا ہم نے

    کتاب جاں کے تمام صفحے اسی کے ہاتھوں سے پھٹ گئے ہیں

    یہاں پہ کچھ بھی نہیں ہے باقی تو عکس اپنا تلاش مت کر

    مری نگاہوں کے آئنے اب غبار فرقت سے اٹ گئے ہیں

    یہی اثاثہ تھے زندگی کا یہ خواب ہی تھے مرا سہارا

    ترے تغافل کے سنگریزوں سے کرچیوں میں جو بٹ گئے ہیں

    یہ معجزہ تو نہیں ہے کوئی خراج ہے اپنی ہمتوں کا

    کہ اپنے رستے میں آنے والے تمام کوہسار ہٹ گئے ہیں

    خوش آ گیا ہے سفر میں جینا اسی لیے تو شکیل جاذبؔ

    جہاں سے منزل قریب دیکھی وہیں سے واپس پلٹ گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے