نگاہ و دل کو جلانے کا حوصلہ تو کرو
نگاہ و دل کو جلانے کا حوصلہ تو کرو
اٹھا کے پردے حقیقت کا سامنا تو کرو
بساط رقص پہ نغموں سے کھیلنے والو
کسی غریب کی فریاد بھی سنا تو کرو
کسی کے عیب تمہیں پھر نظر نہ آئیں گے
خود اپنے آپ کو تفصیل سے پڑھا تو کرو
وہ زندگی کے لئے ہو کہ ہو اجل کے لئے
ہمارے حق میں کبھی تم کوئی دعا تو کرو
دکھائی دیں گے ہمیں ہم تمہارے چہرے میں
نظر کے سامنے اک بار آئنہ تو کرو
مجاز خود ہی حقیقت کا روپ ڈھالے گا
یہ شرط ہے کہ حق بندگی ادا تو کرو
ہماری آنکھ میں سورج کو ڈھونڈنے والو
تم اپنے دل کو اجالوں سے آشنا تو کرو
میں کائنات کی ہر شے کو چھوڑ سکتا ہوں
تم اپنے درد محبت سے آشنا تو کرو
بہت طویل سہی شب تمہاری زلفوں کی
سحرؔ کو ان کے اجالوں سے آشنا تو کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.