نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا
نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا
میں تشنہ لب تھی مرے سامنے سمندر تھا
بہت غرور تھا بپھرے ہوئے سمندر کو
مگر جو دیکھا مرے آنسوؤں سے کم تر تھا
ہمارے حصے میں آئی ہے ریت ساحل کی
کسی نے چھین لی وہ سیپ جس میں گوہر تھا
بہت سکون تھا ٹھہرے ہوئے سمندر کو
کہ اس میں جو بھی تھا طوفان میرے اندر تھا
وہ شخص آیا تھا اے شمعؔ لے کے موسم گل
اسے خبر ہی نہ تھی درد میرا زیور تھا
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 514)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.