Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ پر جو پڑ رہی تھی دھول سے نکل گئے

حسرت خان خٹک

نگاہ پر جو پڑ رہی تھی دھول سے نکل گئے

حسرت خان خٹک

MORE BYحسرت خان خٹک

    نگاہ پر جو پڑ رہی تھی دھول سے نکل گئے

    سمجھ رہے تھے سب غلط کہ بھول سے نکل گئے

    یہ ماہتاب شمس ہے یہ آفتاب فکر و فن

    حجاب جاں رہا نہیں قبول سے نکل گئے

    یہ عاشقی کے فلسفے یقین در یقیں گماں

    پڑھا نہیں تھا ضابطہ سکول سے نکل گئے

    جھکا نہیں سکا کوئی سوا خدا کے ناخدا

    اصول پر ڈٹے رہے اصول سے نکل گئے

    ملال جاں نہ تھا کبھی نہ ہے نہ ہو سکا کبھی

    ملال دل کا شکریہ ملول سے نکل گئے

    کیا تو عشق ہی کیا کبھی رکھا نہ فاصلہ

    سو وصل سے وصال سے وصول سے نکل گئے

    ببول بھی قبول ہیں قبول ہیں ببول بھی

    مگر نہ جانے کیا ہوا وہ پھول سے نکل گئے

    نہ حسرت طلب رہی نہ قلب میں خلش کوئی

    حساب جاں پہ ناز ہے حصول سے نکل گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے