نگاہ طور پہ ہے اور جمال سینے میں
نگاہ طور پہ ہے اور جمال سینے میں
یہ کیفیت ہے ترا نام لے کے پینے میں
جنوں کو ہوش کہاں سانولے مہینے میں
کھلا ہوا ہے چمن آرزو کا سینے میں
چمن میں جب بھی ترے پیرہن کی بو آئی
بہار بھیگ گئی شرم سے پسینے میں
یوں ہی نہیں ہے سرور شب فراق اے دوست
کٹی ہے رات ستاروں کا نور پینے میں
تری نگاہ میں ہے صرف خطرۂ گرداب
یہ دیکھ سیکڑوں طوفان میں سفینے میں
جہاں گریں مرے آنسو گلاب کھل جائیں
بھرا ہوا ہے لہو دل کے آبگینے میں
یوں مسکرا کے ترا آنسوؤں کو پی جانا
کوئی تو راز ہے اے رمزؔ ایسے جینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.