Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہوں ہی نگاہوں میں اشارے ہوتے جاتے ہیں

اختر واجدی

نگاہوں ہی نگاہوں میں اشارے ہوتے جاتے ہیں

اختر واجدی

MORE BYاختر واجدی

    نگاہوں ہی نگاہوں میں اشارے ہوتے جاتے ہیں

    وہ اب آہستہ آہستہ ہمارے ہوتے جاتے ہیں

    جو ظاہر حسن کے رنگیں نظارے ہوتے جاتے ہیں

    نگاہ شوق میں وہ اور پیارے ہوتے جاتے ہیں

    خدا رکھے حوادث کو تلاطم کو مصائب کو

    ہماری زندگانی کے سہارے ہوتے جاتے ہیں

    تمہارے غم نے ایسا احترام غم سکھایا ہے

    کہ دنیا بھر کے غم سارے ہمارے ہوتے جاتے ہیں

    تسلی بھی بڑی مشکل سے ملتی ہے تصور میں

    غلط فہمی سلامت وہ ہمارے ہوتے جاتے ہیں

    جہاں سوز غم فرقت فضائے دل کو جھلسا دے

    وہاں خوش رنگ آنسو بھی شرارے ہوتے جاتے ہیں

    ترے جلوؤں نے ایسی تربیت دی ہے نگاہوں کو

    نظر میں جذب اب سارے نظارے ہوتے جاتے ہیں

    گداز قلب کی دولت عطا کی ہے محبت نے

    بہت شائستہ تیرے غم کے مارے ہوتے جاتے ہیں

    کوئی شے جل رہی ہے غالباً سینے میں اے اخترؔ

    کہ میرے شبنمی آنسو شرارے ہوتے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے