Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہوں کو خلا میں ذہن کو دفتر میں رکھ دیں گے

ظہیرؔ غازی پوری

نگاہوں کو خلا میں ذہن کو دفتر میں رکھ دیں گے

ظہیرؔ غازی پوری

MORE BYظہیرؔ غازی پوری

    نگاہوں کو خلا میں ذہن کو دفتر میں رکھ دیں گے

    مگر اپنے مسائل گھر کے ہیں ہم گھر میں رکھ دیں گے

    سلگتے ذہن زخمی فکر نم آنکھیں پریشاں دل

    ہم اک اک چیز اپنے شعر کے پیکر میں رکھ دیں گے

    متاع فکر نو جب ذہن خوابیدہ میں رکھنی ہے

    تو ہم خون قلم بھی اس کے پس منظر میں رکھ دیں گے

    ہم ایسے دانش و افکار والے ہیں کہ جب چاہیں

    شرر شیشے میں رکھ دیں گے لہو پتھر میں رکھ دیں گے

    بدل جائے گا انداز نظر روشن خیالوں کا

    اگر ہم رات کی خوش پیکری ساغر میں رکھ دیں گے

    لہو بن کر جو بہتا ہے مکاں بن کر جو جلتا ہے

    وہ اندیشہ بھی ہم احساس کی چادر میں رکھ دیں گے

    کھلی آنکھوں سے دیکھے جائیں گے سورج کے آنگن میں

    کچھ ایسے خواب ہم الفاظ کے پیکر میں رکھ دیں گے

    تہی دستی ہی جب اپنا مقدر بنتی جائے گی

    یقیں کا سارا سرمایہ گماں کے گھر میں رکھ دیں گے

    شعور و فن جسے چھو کر فضا میں نور برسائیں

    اک ایسی شے بھی ہم مفہوم کے دفتر میں رکھ دیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے