نگار دشت میں جو طفل پا پیادہ ہے
نگار دشت میں جو طفل پا پیادہ ہے
مصورو وہ کسی گھر کا شاہزادہ ہے
محبتوں میں خسارہ ہی استفادہ ہے
اب اپنے آپ سے پوچھو کہ کیا ارادہ ہے
ورق پہ بکھرا ہے جو درد شعر کی صورت
یہ ریزہ ریزہ ہوئے خواب کا برادہ ہے
بچھڑ کے تم بھی ابھی سوگوار ہو شاید
مرے بھی لب پہ تبسم فقط لبادہ ہے
میں مطمئن تھا تہ دل سے دفن کر کے جسے
وہ کنکھیوں کے دریچوں پہ بے لبادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.