Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگار الفت پہ کھلتا پیکر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

امتیاز کاوش

نگار الفت پہ کھلتا پیکر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

امتیاز کاوش

MORE BYامتیاز کاوش

    نگار الفت پہ کھلتا پیکر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    سبھی ہیں رہزن پہ اپنا رہبر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    مجھے محبت ہے تم سے یہ تو بجا ہے لیکن اے میرے دلبر

    مری محبت کے گل کا محور کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    میں تشنہ لب ہوں شکستہ پا ہوں دریدہ تن ہوں ترے نگر میں

    بجھائے جو تشنگی وہ ساغر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    تمام دنیا کے گلستاں تو مری نظر میں بسے ہیں لیکن

    تمہارے جیسا حسین منظر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    میں بام و در کا مکیں ہوں لیکن ہے دشت ویراں مرے جگر میں

    بھرے زمانے میں مجھ سا بے گھر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    جو میرے خاشاک سے کف دل کو گل بنائے سجا کے رکھے

    مرے مقدر کا وہ سکندر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    کہاں کو جاؤں کہاں سے لاؤں میں تیرے جیسا سخی و اعلیٰ

    ترا تو سایہ بھی اس زمیں پر کہیں نہیں ہے کوئی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے