نگہ لطف و عنایت کا صلہ لے جاؤ
نگہ لطف و عنایت کا صلہ لے جاؤ
دل سے نکلی ہے جو میرے وہ دعا لے جاؤ
لب پہ نعرہ ہے محبت کا مگر دل میں فریب
مجھ کو اس بزم سے للہ اٹھا لے جاؤ
عشق کو زندۂ جاوید بنانا ہے اگر
کوئے محبوب سے جینے کی ادا لے جاؤ
بھول کر بھی ستم یار کا شکوہ نہ کرو
مجھ سے اے بو الہوسو درس وفا لے جاؤ
پاکبازان حرم اور تو میخانے میں
غیر ممکن ہے کہ دامن کو بچا لے جاؤ
مسکرانا ہے جو گلزار کی دلکش کلیو
لب جاناں سے تبسم کی ادا لے جاؤ
اے ہواؤ نہ تڑپ جائیں وہ سنتے ہی کہیں
میرے ٹوٹے ہوئے دل کی نہ صدا لے جاؤ
شاعرؔ افسوس ہے مے پی کے بہک جاتے ہو
میکدے سے کہیں تم بھی نہ نکالے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.