نگہ کا تیر تم مارو تو دل کا مدعا نکلے
نگہ کا تیر تم مارو تو دل کا مدعا نکلے
تمہارا نام ہو جائے ہمارا حوصلہ نکلے
ستم پر ہو ستم تیرا جفا پر ہو جفا تیری
مگر میری دعا یہ ہے ترے حق میں دعا نکلے
ترے تیر نگاہ پر دل بھی صدقے جان بھی قرباں
ترا انداز میرے حق میں پیغام قضا نکلے
نہ تھی پہلے شناسائی مگر آنکھوں کے ملتے ہی
ہمارے دل کو لے کر آپ تو اب دل ربا نکلے
یہی ارمان دل کا ہے یہی حسرت ہے مدت سے
تمہارے پائے نازک پر مری جاں دم مرا نکلے
بہت ہنستے تھے ہم سنجرؔ کہ تم شیدا بتوں کے ہو
مگر ظاہر میں دیکھا تم کو تو تم با خدا نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.