نگہ کیا اور مژہ کیا اے صنم اس کو بھی اس کو بھی
نگہ کیا اور مژہ کیا اے صنم اس کو بھی اس کو بھی
مرزا آسمان جاہ انجم
MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم
نگہ کیا اور مژہ کیا اے صنم اس کو بھی اس کو بھی
سمجھتے ہیں قضا کا تیر ہم اس کو بھی اس کو بھی
پڑے تھے دل کے پیچھے اس کو تو غارت کیا تم نے
رہا اب دین و ایماں لو صنم اس کو بھی اس کو بھی
اگر لے مول اک بوسے پہ میرا دین و ایمان تو
میں دے دوں گا ترے سر کی قسم اس کو بھی اس کو بھی
حقیقت میں تفاوت کچھ نہیں شیخ و برہمن میں
سنا ہے ہم نے بھرتے تیرا دم اس کو بھی اس کو بھی
گرا دیتا ہے آنکھوں سے مری سنبل ہو یا ناگن
تمہاری کاکل پیچاں کا خم اس کو بھی اس کو بھی
کبھی تیوری چڑھانا اور کبھی منہ پھیر کر ہنسنا
ترا عاشق سمجھتا ہے ستم اس کو بھی اس کو بھی
ہماری آبرو کیا اور دل پر حوصلہ کیسا
ڈبو دینا اری او چشم نم اس کو بھی اس کو بھی
کیا اقرار بوسہ دینے کا دیں گالیاں تم نے
فقیر عشق ہوں سمجھا کرم اس کو بھی اس کو بھی
خط محبوب و پائے نامہ بر قسمت سے ہاتھ آئے
لگا آنکھوں سے انجمؔ دم بہ دم اس کو بھی اس کو بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.