نگہ لڑانے کے آگے اس کی ہے ناز کرتی پڑی لگاوٹ
نگہ لڑانے کے آگے اس کی ہے ناز کرتی پڑی لگاوٹ
حنا دکھانے کے سامنے بھی ہے دست بستہ کھڑی لگاوٹ
دکھا کے چیں کو جبیں کے اوپر اسے تو کچھ حسن ہے دکھاتا
جو سادہ دل ہو تو سمجھے خفگی اور اس کی ہے وہ بڑی لگاوٹ
چھڑی اٹھاتا ہے جب وہ گل کی تو ہے کچھ اس میں بھی گل کھلاتا
لگا دے تن پر وہ جس کے ہنس کر تو وہ چھڑی ہے چھڑی لگاوٹ
خفا ہو جس سے تو وہ یہ جانے کہ مجھ سے روٹھا بس اب وہ لیکن
پھنسا وہ پھندے میں مدتوں کو جہاں تک اس کی لڑی لگاوٹ
نظیرؔ دل کو بچاوے یارو کب اس صنم سے کہ جس میں ہووے
گھڑی مچلنا گھڑی چہکنا گھڑی جھجکنا گھڑی لگاوٹ
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.