نگہبان چمن اب دھوپ اور پانی سے کیا ہوگا
نگہبان چمن اب دھوپ اور پانی سے کیا ہوگا
مقدر میں ہے تاراجی نگہبانی سے کیا ہوگا
مسافت ہجر کی یہ سوچ کر طے کر رہے ہیں ہم
اگر مشکل نہیں ہوگی تو آسانی سے کیا ہوگا
دل ناداں نے سارے معرکے سر کر لیے آخر
یہ نادانی تھی ہم سمجھے تھے نادانی سے کیا ہوگا
نہ کچھ ہو کر بھی اپنی ذات میں اک انجمن ہیں ہم
عطیہ ہے یہ درویشی کا سلطانی سے کیا ہوگا
سلیقہ چاہئے کار جنوں کا اے جنوں والو
طواف دشت سے اور چاک دامانی سے کیا ہوگا
بہت دشوار ہے فکر غزل میں طاق ہو جانا
ہنر مندی ضروری ہے ہمہ دانی سے کیا ہوگا
خدا کی خاص نعمت ہے سکون جان و دل طارقؔ
پریشانی میں دولت کی فراوانی سے کیا ہوگا
- کتاب : Reyazat-e-Neem Shab (Ghazal Collection) (Pg. 37)
- Author : Tarique Matin
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.