نیم کے اس پیڑ سے اترا ہے جن
پھر کسی کے خون کا پیاسا ہے جن
گھر میں جتنے لوگ تھے وہ کھا گیا
میں بچا ہوں پر ابھی بھوکا ہے جن
پھونکتا ہوں پڑھ کے ساری آیتیں
اور مجھ کو دیکھ کے ہنستا ہے جن
کودتا ہے رات بھر وہ صحن میں
ہر جگہ گھر میں مرے پھرتا ہے جن
رات ڈائن ہے مچاں سے جھولتی
اور اس کے ساتھ ہی لٹکا ہے جن
گھر کی اک دیوار میں سوراخ تھا
ہاں اسی سوراخ سے نکلا ہے جن
دیکھ لینا اب نہیں چھوڑے گا وہ
اب مرے سینے پہ چڑھ بیٹھا ہے جن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.