Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند آتی ہی نہیں دھڑکے کی بس آواز سے

بھارتیندو ہریش چندر

نیند آتی ہی نہیں دھڑکے کی بس آواز سے

بھارتیندو ہریش چندر

MORE BYبھارتیندو ہریش چندر

    نیند آتی ہی نہیں دھڑکے کی بس آواز سے

    تنگ آیا ہوں میں اس پرسوز دل کے ساز سے

    دل پسا جاتا ہے ان کی چال کے انداز سے

    ہاتھ میں دامن لیے آتے ہیں وہ کس ناز سے

    سیکڑوں مردے جلائے ہو مسیحا ناز سے

    موت شرمندہ ہوئی کیا کیا ترے اعجاز سے

    باغباں کنج قفس میں مدتوں سے ہوں اسیر

    اب کھلے پر بھی تو میں واقف نہیں پرواز سے

    قبر میں راحت سے سوئے تھے نہ تھا محشر کا خوف

    بعض آئے اے مسیحا ہم ترے اعجاز سے

    وائے غفلت بھی نہیں ہوتی کہ دم بھر چین ہو

    چونک پڑتا ہوں شکست ہوش کی آواز سے

    ناز معشوقانہ سے خالی نہیں ہے کوئی بات

    میرے لاشے کو اٹھائے ہیں وہ کس انداز سے

    قبر میں سوئے ہیں محشر کا نہیں کھٹکا رساؔ

    چونکنے والے ہیں کب ہم صور کی آواز سے

    مأخذ :
    • کتاب : Bhartendu Samagr (Pg. 273)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے