نیند اچھی ہے کہ کچھ خواب نکل آتے ہیں
نیند اچھی ہے کہ کچھ خواب نکل آتے ہیں
اور ہم ہو کے بھی غرقاب نکل آتے ہیں
رات مرنے ہی کی تیاری میں کٹ جاتی ہے
صبح پھر جینے کے اسباب نکل آتے ہیں
ہم جو غصے میں بپھرتے ہیں تو رب شاہد ہے
خاندانی ادب آداب نکل آتے ہیں
آسمانوں کی بلندی سے ہماری جانب
کچھ پرندے بڑے نایاب نکل آتے ہیں
اس کو ملتا ہوں تو اکثر یہی ہوتا ہے اثرؔ
جانے کس سمت سے احباب نکل آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.