نیند ان آنکھوں میں بن کر آئے کوئی
نیند ان آنکھوں میں بن کر آئے کوئی
لوری ماں کی مجھے سنا جائے کوئی
دور یہاں سے جا کر سب کچھ بھول گئے
ہم زندہ ہیں ان کو بتلائے کوئی
روز ازل سے ہم تھے اکیلے دنیا میں
کہاں سے اور کیسے اب ساتھ آئے کوئی
سچ کو میں سچ مان لوں اب یہ بہتر ہے
مجھ کو قائل کیسے کر پائے کوئی
ایسی کہانی کبھی نہیں جو گزری ہو
وہی کہانی مجھے سنا جائے کوئی
درد کو سہنا بھی عادت میں شامل ہے
درد کی کتنی حد ہے سمجھائے کوئی
اب کچھ ہی لمحوں کا سفر یہ باقی ہے
صاحبہؔ بوجھ کہاں تک سہہ پائے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.