Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند کے روشن باب کی اب بھی گنجائش ہے

خالد اخلاق

نیند کے روشن باب کی اب بھی گنجائش ہے

خالد اخلاق

MORE BYخالد اخلاق

    نیند کے روشن باب کی اب بھی گنجائش ہے

    آنکھوں میں اک خواب کی اب بھی گنجائش ہے

    گاؤں نما گھر شہر میں لاکھ بنایا لیکن

    آنگن در محراب کی اب بھی گنجائش ہے

    مجھ کو دکھ دینے والوں مایوس نہ ہونا

    آنکھوں میں سیلاب کی اب بھی گنجائش ہے

    رات کے دامن میں روشن ہیں کتنے جگنو

    لیکن اک مہتاب کی اب بھی گنجائش ہے

    ساحل پر آ کر بھی ایسا کیوں لگتا ہے

    جیسے اک گرداب کی اب بھی گنجائش ہے

    نیا زمانہ ہم کو بھی تسلیم ہے لیکن

    ان پچھلے آداب کی اب بھی گنجائش ہے

    چیخ رہی ہے زیست کے دریا کی خموشی

    اک موج بیتاب کی اب بھی گنجائش ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے