Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند کی آنکھ مچولی سے مزا لیتے ہیں

محشر عنایتی

نیند کی آنکھ مچولی سے مزا لیتے ہیں

محشر عنایتی

MORE BYمحشر عنایتی

    نیند کی آنکھ مچولی سے مزا لیتے ہیں

    پھینک دیتے ہیں کتابوں کو اٹھا لیتے ہیں

    بھولا بھٹکا سا مسافر کوئی شاید مل جائے

    دو قدم چلتے ہیں آواز لگا لیتے ہیں

    ابر کے ٹکڑوں میں خورشید گھرا ہو جیسے

    کہیں کہتے ہیں کہیں بات چھپا لیتے ہیں

    آندھیاں تیز چلیں گی تو اندھیرا ہوگا

    خود بھی ایسے میں چراغوں کو بجھا لیتے ہیں

    ورق زیست کو رکھنا بھی ہے سادہ محشرؔ

    حال غم لکھتے ہیں اور اشک بہا لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے