نیند میں رونق مہتاب لئے پھرتے ہیں
نیند میں رونق مہتاب لئے پھرتے ہیں
اپنی آنکھوں میں ترے خواب لئے پھرتے ہیں
یہ ترے دل سے نکالے ہوئے عاشق جاناں
در بدر دیدۂ پر آب لئے پھرتے ہیں
جانے کس پل مرے چہرے کا بگڑ جائے نقش
اپنے ہاتھوں میں وہ تیزاب لئے پھرتے ہیں
اتنی وحشت ہے کہ خاموش سمندر میں ہم
خواہش گردش گرداب لئے پھرتے ہیں
ہم فقیروں کی تو جھولی میں کبھی دیکھ ذہیبؔ
ریشم و اطلس و کمخواب لیے پھرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.