Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند مدت سے جی چرائے ہوئے

پونم پرکاش

نیند مدت سے جی چرائے ہوئے

پونم پرکاش

MORE BYپونم پرکاش

    نیند مدت سے جی چرائے ہوئے

    اور ستارے گنے گنائے ہوئے

    شب کے آنے پہ آنکھ کھولیں گے

    ہم اجالوں سے خوف کھائے ہوئے

    شرط سانسوں کی خامشی ہے اور

    دل ہے دھک دھک کی رٹ لگائے ہوئے

    آئنہ دیکھتے نہیں ہم اب

    یاد آ جاتے ہیں بھلائے ہوئے

    خوف رہتا نہیں بچھڑنے کا

    ہم ہیں اک فاصلہ بنائے ہوئے

    ہائے اب جا کے یہ کھلا ہم پہ

    ہم تھے پتھر سے سر ٹکائے ہوئے

    خوشبوئیں دیں گے رنگ دیں گے گلاب

    درد کیا دیں گے درد پائے ہوئے

    راستا آہٹوں کا تکنے میں

    آنکھ بینائی ہے گنوائے ہوئے

    ساتھ اپنے تجھے زمانہ ہوا

    بیٹھ کر چار پل بتائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے