نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے
آنکھ جیسے ابھی لگی سی ہے
اپنے لوگوں کا ایک میلہ ہے
اپنے پن کی یہاں کمی سی ہے
خوب صورت ہے صرف باہر سے
یہ عمارت بھی آدمی سی ہے
میں ہوں خاموش اور مرے آگے
تیری تصویر بولتی سی ہے
چارہ سازو مرا علاج کرو
آج کچھ درد میں کمی سی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.