نیند سے آ کر بیٹھا ہے
نیند سے آ کر بیٹھا ہے
خواب مرے گھر بیٹھا ہے
عکس مرا آئینے میں
لے کر پتھر بیٹھا ہے
پلکیں جھکی ہیں صحرا کی
جس پہ سمندر بیٹھا ہے
ایک بگولا یادوں کا
کھا کر چکر بیٹھا ہے
اس کی نیندوں پر اک خواب
تتلی بن کر بیٹھا ہے
رات کی ٹیبل بک کر کے
چاند ڈنر پر بیٹھا ہے
اندھیارا خاموشی کی
اوڑھ کے چادر بیٹھا ہے
آتشؔ دھوپ گئی کب کی
گھر میں کیوں کر بیٹھا ہے
- کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 38)
- Author : Swapnil Tiwari
- مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.