Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند سے جاگی ہوئی آنکھوں کو اندھا کر دیا

سرمد صہبائی

نیند سے جاگی ہوئی آنکھوں کو اندھا کر دیا

سرمد صہبائی

MORE BYسرمد صہبائی

    نیند سے جاگی ہوئی آنکھوں کو اندھا کر دیا

    دھند نے شفاف آئینوں کو دھندلا کر دیا

    جوڑتا رہتا ہوں ٹوٹے رابطوں کا فاصلہ

    مجھ کو لمحوں کے سرابوں نے اکیلا کر دیا

    چیختا پھرتا ہے سڑکوں پر صداؤں کا ہجوم

    کس خموشی نے گلی کوچوں کو بہرا کر دیا

    ہر صدا ٹکرا کے بے حس خامشی سے گر پڑی

    ہر صدا نے خامشی کو اور گہرا کر دیا

    ہم نے پھر شفاف رستوں پر بچھائی آنکھ آنکھ

    ہم نے پھر آئینۂ دل ریزہ ریزہ کر دیا

    ہم نے پہنائے ہیں خواہش کو رگوں کے پیرہن

    اس نے مانگی بوند ہم نے خون دریا کر دیا

    شہر کی بیتاب گلیوں نے اگل ڈالے ہیں لوگ

    کس نے میرے شہر میں مردوں کو زندہ کر دیا

    جم گئے دیوار و در پر گونجتے لفظوں کے نقش

    ایک ہنگامے نے سارا شہر گونگا کر دیا

    آنکھ میں دھندلا گیا نکھرے ہوئے چہروں کا رنگ

    جگمگاتے آئنوں کو کس نے میلا کر دیا

    ایک اک چہرے پہ سرمدؔ پڑ گئی شک کی لکیر

    جانے کس بد روح نے لوگوں پہ سایہ کر دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے