نیند اڑنے کا سبب اور چین کھونے کا جواز
نیند اڑنے کا سبب اور چین کھونے کا جواز
پوچھتے ہیں لوگ مجھ سے عشق ہونے کا جواز
لڑ رہا ہوں میں اکیلا کارزار ہستی میں
کر فراہم تو بھی ظالم اپنے ہونے کا جواز
ڈھونڈتے ہیں لوگ کیسے حرف تند و تیز سے
دوسروں کی روح میں کانٹے چبھونے کا جواز
یہ ضروری تو نہیں ہم بھی فراہم کر سکیں
بیٹھے بیٹھے اپنے دامن کو بھگونے کا جواز
ساحلوں پر عافیت معدوم ہو جانے کے بعد
اور کیا ہوگا بھلا کشتی ڈبونے کا جواز
ضبط کے بندھن کو جس نے توڑ ڈالا ہے منیرؔ
پوچھتا ہے دوسروں سے میرے رونے کا جواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.