نکال ذات سے باہر نکال تنہائی
کمال جب ہے کہ شعروں میں ڈال تنہائی
عذاب جاں بھی جہاں میں نہیں کوئی ایسا
رفیق بھی ہے بڑی بے مثال تنہائی
تمام زندگی دو واقعات میں یوں ہے
عروج اس کی رفاقت زوال تنہائی
کوئی بھی وقت ہو تیرا ہی ذکر کرتی ہے
کبھی تو پوچھے ہمارا بھی حال تنہائی
اگرچہ شہر میں بکھری ہے جا بجا پھر بھی
شجاعؔ اپنے لیے گھر میں پال تنہائی
- کتاب : kharaaj-e-dostaan (Pg. 110)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.