Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکل گئے تھے جو صحرا میں اپنے اتنی دور (ردیف .. ے)

صغیر ملال

نکل گئے تھے جو صحرا میں اپنے اتنی دور (ردیف .. ے)

صغیر ملال

MORE BYصغیر ملال

    نکل گئے تھے جو صحرا میں اپنے اتنی دور

    وہ لوگ کون سے سورج میں جل رہے ہوں گے

    عدم کی نیند میں سوئے ہوئے کہاں ہیں وہ اب

    جو کل وجود کی آنکھوں کو مل رہے ہوں گے

    ملے نہ ہم کو جواب اپنے جن سوالوں کے

    کسی زمانے میں ان کے بھی حل رہے ہوں گے

    بس اس خیال سے دیکھا تمام لوگوں کو

    جو آج ایسے ہیں کیسے وہ کل رہے ہوں گے

    پھر ابتدا کی طرف ہوگا انتہا کا رخ

    ہم ایک دن یہاں شکلیں بدل رہے ہوں گے

    ملالؔ ایسے کئی لوگ ہوں گے رستے میں

    جو تم سے تیز یا آہستہ چل رہے ہوں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے