نکل کر میرے اندر سے کوئی بھی در نہیں آیا
نکل کر میرے اندر سے کوئی بھی در نہیں آیا
ہزاروں کوس چلنے پر بھی میرا گھر نہیں آیا
مری آنکھیں رہیں جب تک تری آنکھوں سے وابستہ
ابھر کر میری نظروں میں کوئی منظر نہیں آیا
ترے سچے نشانے پر یہ گویا ضرب کاری ہے
مرے سر تک ترا پھینکا ہوا پتھر نہیں آیا
مرے ہم زاد پر اس گھر نے جانے کیا کیا جادو
وہ میرے ساتھ اندر تو گیا باہر نہیں آیا
دیار شوق میں جوہرؔ سیہ سائے مٹانے کو
اجالے جس کی تھے پوشاک وہ پیکر نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.