نکل کے بام پہ آؤ تو عید ہو جائے
نکل کے بام پہ آؤ تو عید ہو جائے
ہمیں بھی جلوہ دکھاؤ تو عید ہو جائے
تمہارے باغ میں آنے سے ہوتی ہے ہلچل
ادھوری پیاس بجھاؤ تو عید ہو جائے
خدا کے واسطے اب تو اداس لمحوں کا
خیال دل میں نہ لاؤ تو عید ہو جائے
کبھی کبھار ستمگر پڑوسیوں کو بھی
مرید اپنا بناؤ تو عید ہو جائے
تمام عمر الجھتے رہے رقیبوں سے
ملن کے گیت سناؤ تو عید ہو جائے
بہت سے لوگ کھڑے ہیں تمہاری راہوں میں
نظر ادھر بھی اٹھاؤ تو عید ہو جائے
ہر ایک بات پہ لڑتے ہو کس لئے نورنگؔ
کسی کو اپنا بناؤ تو عید ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.