نکل رہا ہے تو پھر میرے جسم و جاں سے نکل
نکل رہا ہے تو پھر میرے جسم و جاں سے نکل
جو درمیاں نہیں رہنا تو درمیاں سے نکل
کبھی بھی میں نے زمیں پر تجھے نہیں دیکھا
بلندیوں پہ اگر ہے تو آسماں سے نکل
ترا وجود سراپا غزل سا لگتا ہے
کبھی تو شعر کی صورت مری زباں سے نکل
تمام عمر ہی رہنا ہے دھوپ میں مجھ کو
اگرچہ ساتھ میں چلنا ہے سائباں سے نکل
تو مجھ میں آ کے سما جا اگر تو میرا ہے
جو میرا کوئی نہیں ہے تو داستاں سے نکل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.