نکل تو آئے اس اجڑے ہوئے مکان سے ہم
نکل تو آئے اس اجڑے ہوئے مکان سے ہم
تمام شب رہے محروم سائبان سے ہم
ہم اپنے وقت کے بالا بلند سورج تھے
غروب ہو گئے کس طرح درمیان سے ہم
ذرا بھی جس میں نصیحت ہو کچھ ہدایت ہو
نکال دیتے ہیں وہ بات اپنے کان سے ہم
دل و دماغ نہیں لفظ ہی کرشمہ ہے
تو کیا عجب کہ ہوئے قتل اس زبان سے ہم
وصال یار سے اچھا تو ہجر ہی ہے کہ اب
سکوں سے رہتے ہیں وہ بھی اور اپنی شان سے ہم
یہ سر بلند تو ہو جائے گا مگر جاویدؔ
ضرور جائیں گے اک روز اپنی جان سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.